مرے
خدا مجھے طارق کا حوصلہ ہو عطا
ضرورت آن پڑی کشتیاں جلانے کی
میں دیکھتا ہوں ہر سمت پنچھیوں کے ہجوم
الٰہی خیر ہو صیّاد کے گھرانے کی
قدم قدم پہ صلیبوں کے جال پھیلا دو
کہ سرکشوں کو تو عادت ہے سر اُٹھانے کی
شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہرٹھکانے کی
ہزار ہاتھ گریباں تک آ گئے " ازہر "
ابھی تو بات چلی بھی نہ تھی زمانے کی
ضرورت آن پڑی کشتیاں جلانے کی
میں دیکھتا ہوں ہر سمت پنچھیوں کے ہجوم
الٰہی خیر ہو صیّاد کے گھرانے کی
قدم قدم پہ صلیبوں کے جال پھیلا دو
کہ سرکشوں کو تو عادت ہے سر اُٹھانے کی
شریکِ جرم نہ ہوتے تو مخبری کرتے
ہمیں خبر ہے لٹیروں کے ہرٹھکانے کی
ہزار ہاتھ گریباں تک آ گئے " ازہر "
ابھی تو بات چلی بھی نہ تھی زمانے کی