Thursday, 12 September 2013

Mujhy ek Khawab ka tawan bharna hai



سنو لوگوں
میری آنکھیں خریدو گے؟
مجھے ایک خواب کا تاواں بھرنا ہے
اک ایسا خواب تھا
جو جاگتی آنکھوں سے دیکھا تھا
بڑے ہی چاؤ سے اور
کتنےارمانوں سے دیکھا تھا
مگر دیکھے ہوئے اُس خواب کی تعبیر اُلٹی ہے
نہیں شکوہ کسی سے اپنی ہی تقدیر اُلٹی ہے
جو اب تک ہوچکا ہے

مجھ کو وہ نقصان بھرنا ہے
اب آنکھیں بیچ کر ہی
خواب کا تاوان بھرنا ہے