Thursday, 5 September 2013
Aay koi by Parveen Shakir
اب تو اس راہ سے وہ شخص گزرتا بھی نہیں
اب کس امید پہ دروازے سے جھانکے
کوئی
کوئی
آہٹ، کوئی
آواز، کوئی
چاپ
نہیں
دل کی گلیاں بڑی سنسان ہیں، آۓ کوئی
پروین شاکر
Newer Post
Older Post
Home