حسن کی توپ کا گولا مارا تیرا ککھ نہ رہے
تجھ پر گِر جاۓ قطبی تارا تیرا ککھ نہ رہے
بنکنگ کونسل تیری ہر شے قرقی کر دیں
چڑھ جاۓ تجھ پر قرضہ تیرا ککھ نہ رہے
سردی اندر نہر کے بنے ساری رات کھلوتے
تو نہ آئی لایا لارا تیرا ککھ نہ رہے
دل کی چوری کے الزام مین پولیس کا چھاپہ پڑۓ
پھڑیا جاۓ ٹبر سارا تیرا ککھ نہ رہے
ساری غزل سنا کر بھی نہیں ساڑا دل کا مکیا
ساڈا ہے بس اکو ای نعرہ تیرا ککھ نہ رہے